Wednesday, June 11, 2014

الله پاک سے عہد شکنی کا نتیجہ : ثعلبہ بن حاطب کا واقعہ

ثعلبہ بن حاطب نے سیدِ عالَم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے درخواست کی اس کے لئے مالدار ہونے کی دعا فرمائیں ، حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے ثعلبہ تھوڑا مال جس کا تو شکر ادا کرے اس بہت سے بہتر ہے جس کا شکر ادا نہ کر سکے ، دوبارہ پھر ثعلبہ نے حاضر ہو کر یہی درخواست کی اور کہا اسی کی قسم جس نے آپ کو سچا نبی بنا کر بھیجا کہ اگر وہ مجھے مال دے گا تو میں ہر حق والے کا حق ادا کروں گا ۔ 
 حضورصلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی اللّٰہ تعالٰی نے اس کی بکریوں میں برکت فرمائی اور اتنی بڑھیں کہ مدینہ میں ان کی گنجائش نہ ہوئی تو ثعلبہ ان کو لے کر جنگل میں چلا گیا اور جمعہ و جماعت کی حاضری سے بھی محروم ہوگیا ۔ حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا حال دریافت فرمایا تو صحابہ نے عرض کیا کہ اس کا مال بہت کثیر ہوگیا ہے اور اب جنگل میں بھی اس کے مال کی گنجائش نہ رہی ۔ 
حضورصلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ثعلبہ پر افسوس پھر جب حضور اقدس صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے زکوٰۃ کے تحصیل کرنے والے بھیجے ، لوگوں نے انہیں اپنے اپنے صدقات دیے جب ثعلبہ سے جا کر انہوں نے صدقہ مانگا اس نے کہا یہ تو ٹیکس ہوگیا ، جاؤ میں سوچ لوں جب یہ لوگ رسولِ کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں واپس آئے تو حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے کچھ عرض کرنے سے قبل دو مرتبہ فرمایا '' ثعلبہ پر افسوس '' تو سورۂ توبہ کی یہ آیت نازِل ہوئی 

اور ان میں کوئی وہ ہیں جنہوں نے اللّٰہ سے عہد کیا تھا کہ اگر ہمیں اپنے فضل سے دےگا تو ہم ضرور خیرات کریں گے اور ہم ضرور بھلے آدمی ہوجائیں گے
 
پھر ثعلبہ صدَقہ لے کر حاضر ہوا تو سیدِ عالَم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللّٰہ تعالٰی نے مجھے اس کے قبول فرمانے کی ممانعت فرما دی ۔ وہ اپنے سر پر خاک ڈال کر واپس ہوا پھر اس صدَقہ کو خلافتِ صدیقی میں حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کے پاس لایا انہوں نے بھی اسے قبول نہ فرمایا پھر خلافتِ فاروقی میں حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ کے پاس لایا انہوں نے بھی قبول نہ فرمایا اور خلافتِ عثمانی میں یہ شخص ہلاک ہوگیا ----   مدارک

امام فخر الدّین رازی نے فرمایا کہ اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ عہد شکنی اور وعدہ خلافی سے نِفاق پیدا ہوتا ہے تو مسلمان پر لازم ہے کہ ان باتوں سے احتراز کرے اور عہد پورا کرنے اور وعدہ وفا کرنے میں پوری کوشش کرے ۔ 

حدیث شریف میں ہے منافق کی تین نشانیاں ہیں جب بات کرے جھوٹ بولے ، جب وعدہ کرے خلاف کرے ، جب اس کے پاس امانت رکھی جائے خیانت کرے ۔

پاکستان بھی الله پاک سے ایک عہد کر کے مانگا گیا تھا کہ ہم یہاں الله کا قانون نافذ کریں گے اور جب الله پاک نے ہم کو اس عظیم نعمت سے نواز دیا، تو ہم نے اپنے عہد کو پورا نہیں کیا -- نتیجہ آپ کے سامنے ہے 

No comments:

Post a Comment