Sunday, June 8, 2014

اے راہ حق کے شہیدو تمہیں خدا کی رضائیں سلام کہتی ہیں

١٩٦٥ء کی جنگ ختم ہونے کے چند ماہ بعد مدینہ منورہ میں ایک عمر رسیدہ پاکستانی خاموش بیٹھا آنسو بہاتے ہوئے روضہ رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف دیکھے جا رہا تھا۔ یہ پاکستانی بزرگ 11 ستمبر 1965ء کو سیالکوٹ پھلورا محاذ پر شہید ہونے والے کوئٹہ انفنٹری سکول کے انسٹرکٹر میجر ضیاء الدین عباسی (ستارہ جراُت) کے والد گرامی تھے۔
میجر ضیاء الدین عباسی کے ٹینک کو دشمن کی توپ کا گولہ لگا جس سے وہ شہید ہوگئے۔ جب صدر ایوب خان کی طرف سے میجر عباسی شہید کے والد اپنے شہید بیٹے کو بعد از شہادت ملنے والا ستارہ جرات وصول کر رہے تھے تو ایوب خان نے ان سے ان کی کوئی خواہش پوچھی، تو انہوں نے عمرہ کی خواہش کا اظہار کیا جسے ایوب خان نے فورا” قبول کر لیا۔ شہید میجر ضیاء الدین عباسی ستارہ جرات کے والد جب روضہ رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے سامنے بیٹھے آنسو بہا رہے تھے تو خادم مسجد نبوی وہاں آئے اور وہاں بیٹھے ہوئے لوگوں سے پوچھا کہ آپ میں سے کوئی پاکستان سے تعلق رکھتا ہے؟
 
 میجر عباسی شہید کے والد نے خادم مسجد نبوی کے استفسار ہر کہا کہ وہ پاکستان سے آئے ہیں۔ خدام مسجد نبوی صلی اللہ علیہ و سلم نے ان سے پوچھا کہ پاکستانی فوج کے میجر ضیاء الدین عباسی شہید کا نام آپ نے سنا ہے؟ یا آپ جانتے ہیں؟ اس پر شہید کے والد نے حیرت سے کہا کہ وہ ہی اس شہید عباسی کے والد ہیں۔
یہ سنتے ہی خوشی اور مسرت سے لبریز خادم خاص نے آگے بڑھ کر زور سے انہیں گلے لگا لیا اور ان کے بوسے لیتے ہوئے کہا کہ آپ یہیں رکیں، میں کچھ دیر بعد آتا ہوں۔
 
 وہ میجر عباسی کے والد کو اپنے گھر لے گئے جہاں انہیں بڑی عزت اور احترام کے ساتھ اپنے اہل و عیال کے ساتھ کھانا کھلایا۔ سب گھر والے ان کے ساتھ بڑی عزت اور احترام سے پیش آرہے تھے۔ میجر عباسی شہید کے والد بہت حیران تھے کہ یا الٰہی یہ کیا ماجرا ہے؟ میں تو انہیں جانتا تک نہیں بلکہ زندگی میں پہلی بار میرا سعودی عرب آنا ہوا ہے۔ اسی شش و پنج میں تھے کہ خادم خاص روضہ رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کے ہاتھوں کے ایک بار پھر بوسے لیے اور شہید عباسی کے والد کی حیرانگی دور کرتے ہوئے کہنے لگے کہ جب پاکستان اور ہندوستان کی جنگ ہو رہی تھی تو 11 ستمبر کی رات میں نے خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو دیکھا کہ وہ اپنے جلیل القدر صحابہ رضوان اللہ تعالٰی اجمعین کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔
 
 کچھ لمحوں بعد حضرت علی کرم اللہ وجہہ اپنے ہاتھوں میں ایک لاشہ اٹھائے وہاں تشریف لاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے صحابہ کرام سے فرمایا کہ شہید عباسی اسی طرح بہادری سے کفار کے خلاف جنگ لڑے ہیں جیسے آپ میرے ساتھ غزوات میں کفار کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔ خادم مسجد نبوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سمیت سب نے ان کی نماز جنازہ ادا کی اور حکم دیا کہ انہیں جنت بقیع میں دفن کر دیا جائے۔

 عین اسی دن ریڈیو پاکستان پر ایک نیا جنگی ترانہ گونج رہا تھا ۔ ۔ ۔
چلے جو ہو گے شہادت کا جام پی کر تم ۔ ۔ ۔
رسول پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے بانہوں میں لے لیا ہوگا ۔ ۔ ۔
علی تمہاری شہادت پہ جھومتے ہوں گے ۔ ۔ ۔ حسین پاک نے ارشاد یہ کیا ہوگا ۔ ۔ ۔
اے راہ حق کے شہیدو تمہیں خدا کی رضائیں سلام کہتی ہیں۔


 (منیر احمد بلوچ کے کالم سے اقتباس)

1965, a few months after the war ended in Medina, an aging silent tears Pakistani shrine by the Holy Prophet was seen. It's great Sept 11, 1965, Sialkot, Quetta killed on the front phlura infantry school instructor Major Ziauddin Abbasi, SJ, was the father.
Major Ziauddin Abbasi enemy mortar shell hit the tank from which they were martyred. President Ayub Khan Abbasi Shaheed Major by his father killed his son after receiving evidence were missing, SJ Ayub Khan asked him his wish, he desired one of the Job Khan immediately "accepted. Major Ziauddin Abbasi Shaheed SJ, the shrine of the father sitting in front of the Holy Prophet were tears and there servant Mosque asked people sitting there one belongs to Pakistan?
Major Abbasi Shaheed Mosque query each servant's father said he came from Pakistan. Mosque servants of Allah be upon him, asked the Pakistani Army Major Ziauddin Abbasi Shaheed name you've heard? Did You Know? The martyr's father, said he wondered if his father Shaheed Muhammad.
Full of happiness and joy to hear certain forward thrust servant hugged and kissed him and said do you stay here, I'll be back later.
Major Muhammad's father took him to his home where his family with great honor and respect with food. All home with great honor and respect those who were coming. Abbasi Shaheed Major's father was very surprised or divine what is the matter? I do not know him, but for the first time in my life I have come to Saudi Arabia. Similar disputes that were in the shrine Messenger servant upon his hands and kisses again Abbasi Shaheed said that while the father's surprise when Pakistan and Indian War was the 11 In late September the Prophet, peace be upon the visions that he saw Rizwan Glorious Companions synonymous with al-sitting.
After a few moments of Hazrat Ali (RH) raised his hands in which Imam Zainulabideen bring navigate there. Prophet Muhammad peace be upon him said to his disciples, Abbasi Shaheed fought so bravely against them with me as battles are fought against the infidels. Mosque servant says Allah upon everyone, including his funeral and ordered that he be buried in Paradise belief.
Radio Pakistan on the same day a new war anthem was filled. . .
Evidence which would leave you a drink. . . The arms have taken on him. . .
Ali will be swinging on your finger. . . What is the meaning of Hussein. . .
A martyr for truth. . . God rzayyn salute you. . . !
(Excerpt from the Munir Ahmed Baloch column

No comments:

Post a Comment